آزرؔ رہا ہے تیشہ مرے خاندان میں

آزرؔ رہا ہے تیشہ مرے خاندان میں

پیکر دکھائی دیتے ہیں مجھ کو چٹان میں

سب اپنے اپنے طاق میں تھرا کے رہ گئے

کچھ تو کہا ہوا نے چراغوں کے کان میں

میں اپنی جستجو میں یہاں تک پہنچ گیا

اب آئنہ ہی رہ گیا ہے درمیان میں

منظر بھٹک رہے تھے در و بام کے قریب

میں سو رہا تھا خواب کے پچھلے مکان میں

لذت ملی ہے مجھ کو اذیت میں اس لیے

احساس کھینچنا تھا بدن کی کمان میں

نکلی نہیں ہے دل سے مرے بد دعا کبھی

رکھے خدا عدو کو بھی اپنی امان میں

آزرؔ اسی کو لوگ نہ کہتے ہوں آفتاب

اک داغ سا چمکتا ہے جو آسمان میں

(894) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aazar Raha Hai Tesha Mere KHandan Mein In Urdu By Famous Poet Dilawar Ali Aazar. Aazar Raha Hai Tesha Mere KHandan Mein is written by Dilawar Ali Aazar. Enjoy reading Aazar Raha Hai Tesha Mere KHandan Mein Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Dilawar Ali Aazar. Free Dowlonad Aazar Raha Hai Tesha Mere KHandan Mein by Dilawar Ali Aazar in PDF.