عجیب رنگ عجب حال میں پڑے ہوئے ہیں

عجیب رنگ عجب حال میں پڑے ہوئے ہیں

ہم اپنے عہد کی پاتال میں پڑے ہوئے ہیں

سخن سرائی کوئی سہل کام تھوڑی ہے

یہ لوگ کس لیے جنجال میں پڑے ہوئے ہیں

اٹھا کے ہاتھ پہ دنیا کو دیکھ سکتا ہوں

سبھی نظارے بس اک تھال میں پڑے ہوئے ہیں

جہاں بھی چاہوں میں منظر اٹھا کے لے جاؤں

کہ خواب دیدۂ اموال میں پڑے ہوئے ہیں

میں شام ہوتے ہی گردوں پہ ڈال آتا ہوں

ستارے لپٹی ہوئی شال میں پڑے ہوئے ہیں

وہ تو کہ اپنے تئیں کر چکا ہمیں تکمیل

یہ ہم کہ فکر خد و خال میں پڑے ہوئے ہیں

اسی لیے یہ وطن چھوڑ کر نہیں جاتے

کہ ہم تصور اقبالؔ میں پڑے ہوئے ہیں

ثواب ہی تو نہیں جن کا پھل ملے گا مجھے

گناہ بھی مرے اعمال میں پڑے ہوئے ہیں

تمام عکس مری دسترس میں ہیں آزرؔ

یہ آئنے مری تمثال میں پڑے ہوئے ہیں

(860) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ajib Rang Ajab Haal Mein PaDe Hue Hain In Urdu By Famous Poet Dilawar Ali Aazar. Ajib Rang Ajab Haal Mein PaDe Hue Hain is written by Dilawar Ali Aazar. Enjoy reading Ajib Rang Ajab Haal Mein PaDe Hue Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Dilawar Ali Aazar. Free Dowlonad Ajib Rang Ajab Haal Mein PaDe Hue Hain by Dilawar Ali Aazar in PDF.