منظر سے ادھر خواب کی پسپائی سے آگے

منظر سے ادھر خواب کی پسپائی سے آگے

میں دیکھ رہا ہوں حد بینائی سے آگے

یہ قیسؔ کی مسند ہے سو زیبا ہے اسی کو

ہے عشق سراسر مری دانائی سے آگے

شاید مرے اجداد کو معلوم نہیں تھا

اک باغ ہے اس دشت کی رعنائی سے آگے

سب دیکھ رہی تھی پس دیوار تھا جو کچھ

تھی چشم تماشائی تماشائی سے آگے

ہم قافیہ پیمائی کے چکر میں پڑے ہیں

ہے صنف غزل قافیہ پیمائی سے آگے

اک دن جو یوں ہی پردۂ افلاک اٹھایا

برپا تھا تماشا کوئی تنہائی سے آگے

مجھ کاغذی کشتی پہ نظر کیجیے آزرؔ

بڑھتی ہے جو لہروں کی توانائی سے آگے

(953) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Manzar Se Udhar KHwab Ki Paspai Se Aage In Urdu By Famous Poet Dilawar Ali Aazar. Manzar Se Udhar KHwab Ki Paspai Se Aage is written by Dilawar Ali Aazar. Enjoy reading Manzar Se Udhar KHwab Ki Paspai Se Aage Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Dilawar Ali Aazar. Free Dowlonad Manzar Se Udhar KHwab Ki Paspai Se Aage by Dilawar Ali Aazar in PDF.