میں

میرا جسم

یہ نیلا گہرا پھیلتا پانی

اس کی لہر لہر سے ابھرا

میرے لہو کا چاند

اس کے اندر پھوٹے

تیرے جسم سے نرم کنول

اس کے افق سے نکلا چمکا

میرا سوچ کا سورج

کون کہے میں خاکی ہوں

مٹی تو بوجھل

بیٹھ گئی تو بیٹھ گئی

میں پانی کا سنگیت

میں بہتا دریا

لہو کا چاند کنول کا جھولا سوچ کا سورج

کیسے کیسے بہتا جائے

(678) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main In Urdu By Famous Poet Ejaz Farooqi. Main is written by Ejaz Farooqi. Enjoy reading Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ejaz Farooqi. Free Dowlonad Main by Ejaz Farooqi in PDF.