سروش

یہ سمندر

موج در موج سلاسل

ہلکے گہرے سبز نیلے رنگ

جن پر جا بہ جا چاندی کے دھبے

اس کنارے پر گلابی رنگ میں ڈوبا ہوا اک گول چہرہ

پھیلتے پانی میں اپنے آتشیں ہونٹوں کی سرخی گھولتا جائے

میں اک سونے کی کشتی میں سوار

ان حسیں رنگوں میں مدہوش

اس کنارے کی طرف بڑھتا چلا جاتا ہوں

دور سطح آب پر وہ ایک بگلوں کی قطار

یہ سمندر کے رشی گیانی

جو پانی کے ہر اک سر تال سے آگاہ ہیں

اب تک یہ بے فکری سے موجوں پر سوار

تیرتے جاتے تھے

کیوں پھر دفعتاً

ٹولی بنا کر اڑ گئے

میں نظر کے تار پر رقصاں

وہ نغموں کے سروں میں گم

(715) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sarosh In Urdu By Famous Poet Ejaz Farooqi. Sarosh is written by Ejaz Farooqi. Enjoy reading Sarosh Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ejaz Farooqi. Free Dowlonad Sarosh by Ejaz Farooqi in PDF.