کوئی ہو چہرہ شناسا دکھائی دیتا ہے

کوئی ہو چہرہ شناسا دکھائی دیتا ہے

ہر اک میں ایک ہی مکھڑا دکھائی دیتا ہے

اسی شجر پہ شفق کا کرم ہے شاید آج

وہ اک شجر جو سنہرا دکھائی دیتا ہے

ادھر وہ دیکھو کہ آکاش کتنا دل کش ہے

جہاں وہ دھرتی سے ملتا دکھائی دیتا ہے

دکھائیں تم کو غروب آفتاب کا منظر

یہاں افق کا کنارہ دکھائی دیتا ہے

وہی تو ہے جو مری جستجو کی منزل ہے

کوئی بھی شخص جو مجھ سا دکھائی دیتا ہے

(859) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Koi Ho Chehra Shanasa Dikhai Deta Hai In Urdu By Famous Poet Ejaz Obaid. Koi Ho Chehra Shanasa Dikhai Deta Hai is written by Ejaz Obaid. Enjoy reading Koi Ho Chehra Shanasa Dikhai Deta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ejaz Obaid. Free Dowlonad Koi Ho Chehra Shanasa Dikhai Deta Hai by Ejaz Obaid in PDF.