مٹ گیا غم ترے تکلم سے

مٹ گیا غم ترے تکلم سے

لب ہوئے آشنا تبسم سے

کس کے نقش قدم ہیں راہوں میں

جگمگاتے ہیں ماہ و انجم سے

ہے زمانہ بڑا زمانہ شناس

کبھی مجھ سے گلا کبھی تم سے

ناخدا بھی ملا تو ایسا ملا

آشنا جو نہیں تلاطم سے

اس نے آ کر مزاج پوچھ لیا

ہم تو بیٹھے ہوئے تھے گم صم سے

ناخدا نے ڈبو دیا ان کو

وہ کہ جو بچ گئے تلاطم سے

زندگی حادثوں کی زد میں ہے

کوئی کیسے بچے تصادم سے

سایۂ گل میں بیٹھنے والو

گفتگو ہوگی دار پر تم سے

میں غزل کا اسیر ہوں اعجازؔ

شعر پڑھتا ہوں میں ترنم سے

(963) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

MiT Gaya Gham Tere Takallum Se In Urdu By Famous Poet Ejaz Rahmani. MiT Gaya Gham Tere Takallum Se is written by Ejaz Rahmani. Enjoy reading MiT Gaya Gham Tere Takallum Se Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ejaz Rahmani. Free Dowlonad MiT Gaya Gham Tere Takallum Se by Ejaz Rahmani in PDF.