کتنے باہوش ہو گئے ہم لوگ

کتنے باہوش ہو گئے ہم لوگ

خود فراموش ہو گئے ہم لوگ

جس نے چاہا ہمیں اذیت دی

اور خاموش ہو گئے ہم لوگ

دل کی آواز بھی نہیں سنتے

کیا گراں گوش ہو گئے ہم لوگ

ہم کو دنیا نے پارسا سمجھا

جب خطا کوش ہو گئے ہم لوگ

پی گئے جھڑکیاں بھی ساقی کی

کیا بلانوش ہو گئے ہم لوگ

اس طرح پی رہے ہیں خون اپنا

جیسے مے نوش ہو گئے ہم لوگ

شہر میں اس قدر تھے ہنگامے

گھر میں روپوش ہو گئے ہم لوگ

کتنے چہروں پہ آ گئی رنگت

جب سے خاموش ہو گئے ہم لوگ

زخم پائے ہیں اس قدر اعجازؔ

آج گل پوش ہو گئے ہم لوگ

(1275) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kitne Ba-hosh Ho Gae Hum Log In Urdu By Famous Poet Ejaz Rahmani. Kitne Ba-hosh Ho Gae Hum Log is written by Ejaz Rahmani. Enjoy reading Kitne Ba-hosh Ho Gae Hum Log Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ejaz Rahmani. Free Dowlonad Kitne Ba-hosh Ho Gae Hum Log by Ejaz Rahmani in PDF.