خودکشی کے پل پر

خودکشی کے پل پر

سمندر کی لہروں میں بہتی

فسردہ و ناکام

جسموں کی روحیں

بلاتی ہیں مجھ کو

چلے آؤ ہر غم سے دامن چھڑا لو

مٹا دو

فنا ہونے والے بدن کو مٹا دو

فنا سے نہ ڈرنا

یہی اصل میں زندگی ہے

اسی میں حقیقی خوشی ہے

سمندر کی لہروں میں

سیال روحوں کے

گیتوں میں بے حد کشش ہے

یہ دل چاہتا ہے

کہ میں جا ملوں ان سے

ان سا ہی ہو جاؤں

پر میں انہیں کس طرح یہ بتاؤں

کہ اے اضطراب مسلسل کے گرداب میں قید روحو

مجھے تم سے ہمدردی ہے

پیار ہے

میں خود چاہتا ہوں

من و تو کی ساری فصیلیں پھلانگوں

مگر کیا کروں

کچھ مقدس سے رشتے

دعا گو سی آنکھیں

مجھے یاد آتی ہیں

چپ چاپ گھر لوٹ آتا ہوں میں

ان حسیں پیارے لوگوں کی خاطر تو

جینا پڑے گا

یہ زہراب پینا پڑے گا

(641) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHud-kushi Ke Pul Par In Urdu By Famous Poet Faheem Shanas Kazmi. KHud-kushi Ke Pul Par is written by Faheem Shanas Kazmi. Enjoy reading KHud-kushi Ke Pul Par Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faheem Shanas Kazmi. Free Dowlonad KHud-kushi Ke Pul Par by Faheem Shanas Kazmi in PDF.