صبر کی چادر تہہ کر دی

کوئی آگ پئے کہ زہر پئے

یا سانپ ڈسے کی موت مرے

اب دھوپ کے جل تھل دریا سے

کوئی اپنے منہ میں ریت بھرے

ہم نے تو پیالہ الٹ دیا

اور الٹ دیا

ہر اک منظر

جب شام کی آنکھیں خون ہوئیں

اور بودلہ بوٹی بوٹی تھی

یہ بستی ظلم کی ظلمت میں

تب کچی دھوپ چباتی تھی

اور دریا پیتی جاتی تھی

مسواک زمین میں گاڑ دی ہے

اب رات سے رات نکالی ہے

اور آگ میں ڈالی مست دھمال

اور راکھ میں راکھ ملا دی ہے

اب خیر کی ختم ہوئی امید

اب پھانکو ریت

اور دھوپ پیو

یا سانپ ڈسے کی موت مرو

ہم نے تو پیالہ الٹ دیا

اور صبر کی چادر تہہ کر دی

(766) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sabr Ki Chadar Tah Kar Di In Urdu By Famous Poet Faheem Shanas Kazmi. Sabr Ki Chadar Tah Kar Di is written by Faheem Shanas Kazmi. Enjoy reading Sabr Ki Chadar Tah Kar Di Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faheem Shanas Kazmi. Free Dowlonad Sabr Ki Chadar Tah Kar Di by Faheem Shanas Kazmi in PDF.