سبز رتوں میں قدیم گھروں کی خوشبو

جن گلیوں کا سورج

رستہ بھول گیا ہو

ان میں کسی بھی آہٹ کا

کوئی گیت نہیں گونجا کرتا

بوسیدہ دروازے

کھڑکیاں

بل کھاتے چوبی زینوں پر

ناچتی رہتی ہے ویرانی

گرد و غبار میں ڈوبے کمرے

آپس میں باتیں کرتے ہیں

بند دریچے

سانپوں جیسی آنکھوں سے

دور دراز کو جانے والی

سبز رتوں کی یادوں میں

روتے روتے سو جاتے ہیں

ان سب لوگوں کی یادوں میں

جن کی جسموں کی خوشبو کو

سینت کے رکھنے والے لمحے

ماہ و سال کی گرد میں دبتے جاتے ہیں

بند گھروں کی خوشبو سے

خاموشی اور تنہائی موت کی باتیں کرتے ہیں

(783) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sabz Ruton Mein Qadim Gharon Ki KHushbu In Urdu By Famous Poet Faheem Shanas Kazmi. Sabz Ruton Mein Qadim Gharon Ki KHushbu is written by Faheem Shanas Kazmi. Enjoy reading Sabz Ruton Mein Qadim Gharon Ki KHushbu Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faheem Shanas Kazmi. Free Dowlonad Sabz Ruton Mein Qadim Gharon Ki KHushbu by Faheem Shanas Kazmi in PDF.