راہداری میں گونجتی نظم

بارہ دری میں چاند سر شام ہو گیا

رہ داریوں کے پردے اڑاتی رہی ہوا

مشعل تلے غلام کی تلوار کھو گئی

برجی پہ جب ستارہ گرا

رات تھی بہت

اور شاہ وقت اپنے ہی نشے میں مست تھا

پشواز نیچے دائرہ اس کو نہیں ملا

بارہ دری میں آگ لگی تھی

لگی رہی

اور بانسری کے نے کہیں خاموش رہ گئی

اور چاند شاہزادی کے قدموں میں سو گیا

پھر یوں ہوا کہ درد سے

آنسو ہوئے گلاب

اور آنکھیں ہوئیں چراغ

یلغار راستوں پہ رہی

آندھیوں کی شب

اور دھول آسمان کو برباد کر گئی

سب آنگنوں کے کچے گھڑوں میں بھری ہے ریت

پانی لہو ہوا

سرشار و مست کیسے

زمیں پر گرا ہے تاج

سو اس کے بعد چال و تاریخ نے چلی

یلغار برق و باد ہوئی ہے گلی گلی

بوسوں میں بھیگتی ہوئی تنہائیوں کی یاد

اور صبح کی اذاں سے اڑے دلبری کے رنگ

اور خواب جنگلوں میں بھٹکتے رہے کہیں

بالاحصار

شہر پنہ

بام و در

محل

طوفانی بارشوں میں بھی کھلتے رہے گلاب

ہم جفت سارا شہر

بارہ دری میں زندگی بے نام ہو گئی

(1023) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Rahdari Mein Gunjti Nazm In Urdu By Famous Poet Faheem Shanas Kazmi. Rahdari Mein Gunjti Nazm is written by Faheem Shanas Kazmi. Enjoy reading Rahdari Mein Gunjti Nazm Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faheem Shanas Kazmi. Free Dowlonad Rahdari Mein Gunjti Nazm by Faheem Shanas Kazmi in PDF.