سب کھیل تماشا ختم ہوا

جب شام کی پلکیں تھرائیں

یادوں کی آنکھیں بھر آئیں

ہر لہر میں ایک سمندر تھا

جو دل کو بہا لے جاتا تھا

ساحل سے دور جزیروں پر

دل بہتے بہتے ڈوب گیا

پھر رات ہوئی

پھر ہوا میں آنسو گھلنے لگے

پھر خوابوں کی محرابوں میں

میں گھر کا رستہ بھول گیا

پھر سانس سے پہلے موت آئی

اور کھیل تماشا ختم ہوا

میں بیچ گلی میں کیسے گر کر

ٹوٹ گیا

(1047) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sab Khel-tamasha KHatm Hua In Urdu By Famous Poet Faheem Shanas Kazmi. Sab Khel-tamasha KHatm Hua is written by Faheem Shanas Kazmi. Enjoy reading Sab Khel-tamasha KHatm Hua Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faheem Shanas Kazmi. Free Dowlonad Sab Khel-tamasha KHatm Hua by Faheem Shanas Kazmi in PDF.