اقلیما

اقلیما

جو ہابیل کی قابیل کی ماں جائی ہے

ماں جائی

مگر مختلف

مختلف بیچ میں رانوں کے

اور پستانوں کے ابھاروں میں

اور اپنے پیٹ کے اندر

اپنی کوکھ میں

ان سب کی قسمت کیوں ہے

اک فربہ بھیڑ کے بچے کی قربانی

وہ اپنے بدن کی قیدی

تپتی ہوئی دھوپ میں جلتے

ٹیلے پر کھڑی ہوئی ہے

پتھر پر نقش بنی ہے

اس نقش کو غور سے دیکھو

لمبی رانوں سے اوپر

ابھرے پستانوں سے اوپر

پیچیدہ کوکھ سے اوپر

اقلیما کا سر بھی ہے

اللہ کبھی اقلیما سے بھی کلام کرے

اور کچھ پوچھے

(1290) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aqlima In Urdu By Famous Poet Fahmida Riaz. Aqlima is written by Fahmida Riaz. Enjoy reading Aqlima Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fahmida Riaz. Free Dowlonad Aqlima by Fahmida Riaz in PDF.