تفصیل مسافت کی

اک دن جو بہم ہوں گے

تجھ سے ترے درماندہ

کیا عرض گزاریں گے

کیا حال سنائیں گے

موہوم کشیدہ ہے

تصویر قیامت کی

شاید نہ سنا پائیں

تفصیل مسافت کی

لب بستہ رہیں شاید

یہ دن جو گزارے ہیں

محرم ہے کوئی کس کا

یا زخم کی سرگوشی

یا ہمارے ہیں

آنکھوں پہ کئے سایہ

کب دور تلک دیکھا

لرزاں تھی زمیں کس پل

کب سوئے فلک دیکھا

کب دشت کی تنہائی

آنکھوں میں اتر آئی

کب وہم سماعت تھی

کب کھو گئی گویائی

کس موڑ پہ حیراں تھے

کس راہ میں ویراں تھے

اجمال حقیقت کے

شاید نہ رقم ہوں گے

اک دن جو بہم ہوں گے

تک لیں گے تری صورت

اور سر کو جھکا لیں گے

مل ڈالیں گے آنکھوں کو

گر یاد سراب آئے

گم صم تری چوکھٹ پر

ہو جائیں گے ہم شاید

چھو کر ترے دامن کو

سو جائیں گے ہم شاید

(1338) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tafsil Masafat Ki In Urdu By Famous Poet Fahmida Riaz. Tafsil Masafat Ki is written by Fahmida Riaz. Enjoy reading Tafsil Masafat Ki Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fahmida Riaz. Free Dowlonad Tafsil Masafat Ki by Fahmida Riaz in PDF.