اب سو جاؤ

اب سو جاؤ

اور اپنے ہاتھ کو میرے ہاتھ میں رہنے دو

تم چاند سے ماتھے والے ہو

اور اچھی قسمت رکھتے ہو

بچے کی سو بھولی صورت

اب تک ضد کرنے کی عادت

کچھ کھوئی کھوئی سی باتیں

کچھ سینے میں چبھتی یادیں

اب انہیں بھلا دو سو جاؤ

اور اپنے ہاتھ کو میرے ہاتھ میں رہنے دو

سو جاؤ تم شہزادے ہو

اور کتنے ڈھیروں پیارے ہو

اچھا تو کوئی اور بھی تھی

اچھا پھر بات کہاں نکلی

کچھ اور بھی یادیں بچپن کی

کچھ اپنے گھر کے آنگن کی

سب بتلا دو پھر سو جاؤ

اور اپنے ہاتھ کو میرے ہاتھ میں رہنے دو

یہ ٹھنڈی سانس ہواؤں کی

یہ جھلمل کرتی خاموشی

یہ ڈھلتی رات ستاروں کی

بیتے نہ کبھی تم سو جاؤ

اور اپنے ہاتھ کو میرے ہاتھ میں رہنے دو

(2327) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ab So Jao In Urdu By Famous Poet Fahmida Riaz. Ab So Jao is written by Fahmida Riaz. Enjoy reading Ab So Jao Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fahmida Riaz. Free Dowlonad Ab So Jao by Fahmida Riaz in PDF.