تخلیق

رات کی راہ سے ہٹ کر کسی غم خانے سے

چاند چپکے سے نکل آیا تھا

کتنی کلیاں تھیں جو ذہنوں میں مہکتی دیکھیں

برف کے ایک پگھلتے ہوئے سناٹے میں

کتنی صدیاں تھیں جو خاموش گزرتے دیکھیں

اپنی ہی آگ میں جلتے ہوئے پیڑوں پر اگر

اس گھڑی بور جو اترا تو جنم ہوگا ضرور

ایسی نظموں کا جو مہکار میں ڈوبی ہوں گی

(1066) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

TaKHliq In Urdu By Famous Poet Faisal Hashmi. TaKHliq is written by Faisal Hashmi. Enjoy reading TaKHliq Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faisal Hashmi. Free Dowlonad TaKHliq by Faisal Hashmi in PDF.