مقفل چپ

میں کہ گفتار کا ماہر تھا جہاں دیدہ تھا

لوگ سنتے تھے مری اور سناتے بھی تھے

اپنے دکھ درد میں ڈوبی ہوئی ساری باتیں

مسئلہ کون سا ایسا تھا جسے حل نہ کیا

آج بھی بھیڑ تھی لوگوں کی مرے چاروں طرف

میں نے ہر ایک کو باتوں میں سکوں یاب کیا

پھر کوئی دور سے دیتا ہے صدا کون ہو تم

آئے ہو کون سی نگری سے ذرا نام تو لو

نام تو میں نے بتایا اسے فوراً اپنا

اور میں کون ہوں آیا ہوں میں کس نگری سے

میں نے جب خود سے یہ پوچھا تو مسلسل چپ تھی

چاروں اطراف میں صدیوں کی مقفل چپ تھی

(1091) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Muqaffal Chup In Urdu By Famous Poet Faisal Hashmi. Muqaffal Chup is written by Faisal Hashmi. Enjoy reading Muqaffal Chup Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faisal Hashmi. Free Dowlonad Muqaffal Chup by Faisal Hashmi in PDF.