ڈھاکہ سے واپسی پر

ہم کہ ٹھہرے اجنبی اتنی مداراتوں کے بعد

پھر بنیں گے آشنا کتنی ملاقاتوں کے بعد

کب نظر میں آئے گی بے داغ سبزے کی بہار

خون کے دھبے دھلیں گے کتنی برساتوں کے بعد

تھے بہت بے درد لمحے ختم درد عشق کے

تھیں بہت بے مہر صبحیں مہرباں راتوں کے بعد

دل تو چاہا پر شکست دل نے مہلت ہی نہ دی

کچھ گلے شکوے بھی کر لیتے مناجاتوں کے بعد

ان سے جو کہنے گئے تھے فیضؔ جاں صدقہ کیے

ان کہی ہی رہ گئی وہ بات سب باتوں کے بعد

(4034) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dhaka Se Wapsi Par In Urdu By Famous Poet Faiz Ahmad Faiz. Dhaka Se Wapsi Par is written by Faiz Ahmad Faiz. Enjoy reading Dhaka Se Wapsi Par Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faiz Ahmad Faiz. Free Dowlonad Dhaka Se Wapsi Par by Faiz Ahmad Faiz in PDF.