دن اترتے ہی نئی شام پہن لیتا ہوں

دن اترتے ہی نئی شام پہن لیتا ہوں

میں تری یادوں کا احرام پہن لیتا ہوں

میرے گھر والے بھی تکلیف میں آ جاتے ہیں

میں جو کچھ دیر کو آرام پہن لیتا ہوں

رات کو اوڑھ کے سو جاتا ہوں دن بھر کی تھکن

صبح کو پھر سے کئی کام پہن لیتا ہوں

جب بھی پردیس میں یاد آتا ہے گھر کا نقشہ

میں تصور میں در و بام پہن لیتا ہوں

ایک چاندی کی انگوٹھی کے حوالے سے فقط

اپنی انگلی میں ترا نام پہن لیتا ہوں

فیضؔ یوں رکھتا ہوں میں اس کی محبت کا بھرم

اس کے حصے کے بھی الزام پہن لیتا ہوں

(760) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Din Utarte Hi Nai Sham Pahan Leta Hun In Urdu By Famous Poet Faiz Khalilabadi. Din Utarte Hi Nai Sham Pahan Leta Hun is written by Faiz Khalilabadi. Enjoy reading Din Utarte Hi Nai Sham Pahan Leta Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faiz Khalilabadi. Free Dowlonad Din Utarte Hi Nai Sham Pahan Leta Hun by Faiz Khalilabadi in PDF.