صراحی مضمحل ہے مے کا پیالہ تھک چکا ہے

صراحی مضمحل ہے مے کا پیالہ تھک چکا ہے

در ساقی پہ ہر اک آنے والا تھک چکا ہے

اندھیرو آؤ آ کر تم ہی کچھ آرام دے دو

کہ چلتے چلتے بیچارہ اجالا تھک چکا ہے

عداوت کی دراریں ویسی کی ویسی ہیں اب تک

وہ بھرتے بھرتے الفت کا مسالہ تھک چکا ہے

مجھے لوٹا ضرورت کی یہاں ہر کمپنی نے

مسلسل کرتے کرتے دل کفالت تھک چکا ہے

سخن میں کچھ نئے مجموعہ لے کر آئیے آپ

پرانی شاعری سے ہر رسالہ تھک چکا ہے

بتا اے فیضؔ آخر گاؤں جا کر کیا کرے گا

تو جس کے نام کی جپتا تھا مالا تھک چکا ہے

(791) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Surahi Muzmahil Hai Mai Ka Piyala Thak Chuka Hai In Urdu By Famous Poet Faiz Khalilabadi. Surahi Muzmahil Hai Mai Ka Piyala Thak Chuka Hai is written by Faiz Khalilabadi. Enjoy reading Surahi Muzmahil Hai Mai Ka Piyala Thak Chuka Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faiz Khalilabadi. Free Dowlonad Surahi Muzmahil Hai Mai Ka Piyala Thak Chuka Hai by Faiz Khalilabadi in PDF.