دیکھا جو آئینہ تو مجھے سوچنا پڑا

دیکھا جو آئینہ تو مجھے سوچنا پڑا

خود سے نہ مل سکا تو مجھے سوچنا پڑا

اس کا جو خط ملا تو مجھے سوچنا پڑا

اپنا سا وہ لگا تو مجھے سوچنا پڑا

مجھ کو تھا یہ گماں کہ مجھی میں ہے اک انا

دیکھی تری انا تو مجھے سوچنا پڑا

دنیا سمجھ رہی تھی کہ ناراض مجھ سے ہے

لیکن وہ جب ملا تو مجھے سوچنا پڑا

سر کو چھپاؤں اپنے کہ پیروں کو ڈھانپ لوں

چھوٹی سی تھی ردا تو مجھے سوچنا پڑا

اک دن وہ میرے عیب گنانے لگا فراغؔ

جب خود ہی تھک گیا تو مجھے سوچنا پڑا

(1345) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dekha Jo Aaina To Mujhe Sochna PaDa In Urdu By Famous Poet Faragh Rohvi. Dekha Jo Aaina To Mujhe Sochna PaDa is written by Faragh Rohvi. Enjoy reading Dekha Jo Aaina To Mujhe Sochna PaDa Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faragh Rohvi. Free Dowlonad Dekha Jo Aaina To Mujhe Sochna PaDa by Faragh Rohvi in PDF.