سحر ہونے تک

ایک بجلی کے کھمبے تلے

کتنے زندہ بچے

اور کتنے جلے

کس کو معلوم ہو

کیسے معلوم ہو

کوئی ان کا شریک شب غم نہ تھا

شام سے تا سحر

اپنے انجام سے بے خبر

آتش سوز پنہاں میں جلتے رہے

رقص کرتے رہے

صبح ہونے سے پہلے

سیہ رات کے قافلے

سرد لاشوں کے انبار کو آ کے بکھرا گئے

شکستہ پروں کو ہواؤں کے جھونکے نہ جانے کدھر کو اڑا لے گئے

کس کو معلوم ہو

کیسے معلوم ہو

آتش سوز پنہاں میں کتنے جلے

کتنے زندہ بچے

(686) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sahar Hone Tak In Urdu By Famous Poet Fareed Ishrati. Sahar Hone Tak is written by Fareed Ishrati. Enjoy reading Sahar Hone Tak Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fareed Ishrati. Free Dowlonad Sahar Hone Tak by Fareed Ishrati in PDF.