ابھی نہیں کہ ابھی محض استعارہ بنا

ابھی نہیں کہ ابھی محض استعارہ بنا

تو یار دست حقیقت مجھے دوبارہ بنا

کہ بہہ نہ جاؤں میں دریا کی رسم اجرا میں

قیام دے مری مٹی مجھے کنارہ بنا

ہم اپنا عکس تو چھوڑ آئے تھے پر اس کے بعد

خبر نہیں کہ ان آنکھوں میں کیا ہمارا بنا

مجھے جو بننا ہے بن جاؤں گا خود اپنے آپ

بنانے والے مجھے خوب پارہ پارہ بنا

ہجوم شہر کہ جس کی ملازمت میں ہوں میں

مرے لیے مری تنہائی کا ادارہ بنا

اسی لیے تو منافع میں ہے ہوس کا کام

کہ عشق میرے لیے باعث خسارہ بنا

شکاریوں کو کھلا چھوڑ دشت معنی میں

تو اپنے لفظ کو احساسؔ محض اشارہ بنا

(776) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Abhi Nahin Ki Abhi Mahz Istiara Bana In Urdu By Famous Poet Farhat Ehsas. Abhi Nahin Ki Abhi Mahz Istiara Bana is written by Farhat Ehsas. Enjoy reading Abhi Nahin Ki Abhi Mahz Istiara Bana Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farhat Ehsas. Free Dowlonad Abhi Nahin Ki Abhi Mahz Istiara Bana by Farhat Ehsas in PDF.