جب تک چراغ شام تمنا جلے چلو

جب تک چراغ شام تمنا جلے چلو

دو چار ہی قدم ہے یہ رستہ چلے چلو

اس حد کے بعد کوئی نہیں درمیاں میں حد

طے کر چکے ہو اور جو سب مرحلے چلو

بے خواب ''خون آنکھ'' میں دفنا کے زخم خواب

ملنے کو ہے سحر سے یہ شب بھی گلے چلو

شاید وہ ڈھونڈھتا ہو تمہیں جس کی کھوج ہے

چہرے پہ جذب دل کے اجالے ملے چلو

ہیں بادباں شکستہ مخالف ہوا مگر

جب تک نہ دل میں آس کا سورج ڈھلے چلو

پھر کون ناز اس کے اٹھائے گا بزم میں

تنہائیوں کو اپنے ہی ہمراہ لے چلو

آنکھوں میں خواب آگ رگوں میں جوان عزم

شہزادؔ اب کہاں ہیں وہ سب سلسلے چلو

(926) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jab Tak Charagh-e-sham-e-tamanna Jale Chalo In Urdu By Famous Poet Farhat Shahzad. Jab Tak Charagh-e-sham-e-tamanna Jale Chalo is written by Farhat Shahzad. Enjoy reading Jab Tak Charagh-e-sham-e-tamanna Jale Chalo Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farhat Shahzad. Free Dowlonad Jab Tak Charagh-e-sham-e-tamanna Jale Chalo by Farhat Shahzad in PDF.