بچھڑنا مجھ سے تو خوابوں میں سلسلہ رکھنا

بچھڑنا مجھ سے تو خوابوں میں سلسلہ رکھنا

دیار ذہن میں دل کا دیا جلا رکھنا

پلٹ کے آئیں گے موسم تو تم کو لکھوں گا

کتاب دل کا ورق تم ذرا کھلا رکھنا

میں چاہتا ہوں وہ آنکھیں جو روز ملتی ہیں

کبھی تو مجھ سے کہیں ہم پہ آسرا رکھنا

بدن کی آگ سے جھلسے نہ جسم روحوں کا

قریب آ کے بھی تم مجھ سے فاصلہ رکھنا

اداس لمحوں کے موسم گزر ہی جائیں گے

کسی کی بات کا اب دل میں کیا گلہ رکھنا

جو چل پڑے ہو مرے ساتھ تپتی راہوں پر

کہیں اتار کے پھولوں کی یہ قبا رکھنا

(793) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

BichhaDna Mujhse To KHwabon Mein Silsila Rakhna In Urdu By Famous Poet Farooq Bakshi. BichhaDna Mujhse To KHwabon Mein Silsila Rakhna is written by Farooq Bakshi. Enjoy reading BichhaDna Mujhse To KHwabon Mein Silsila Rakhna Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farooq Bakshi. Free Dowlonad BichhaDna Mujhse To KHwabon Mein Silsila Rakhna by Farooq Bakshi in PDF.