منور جسم و جاں ہونے لگے ہیں

منور جسم و جاں ہونے لگے ہیں

کہ ہم خود پر عیاں ہونے لگے ہیں

بظاہر تو دکھائی دے رہے ہیں

بباطن ہم دھواں ہونے لگے ہیں

جنہیں تاریخ بھی لکھتے ڈرے گی

وہ ہنگامے یہاں ہونے لگے ہیں

بہت سے لوگ کیوں جانے اچانک

طبیعت پر گراں ہونے لگے ہیں

فضا میں مرتعش بھی بے اثر بھی

ہم آواز اذاں ہونے لگے ہیں

سیاسی لوگ اب چولے بدل کر

خدا کے ترجماں ہونے لگے ہیں

جو ہم کو جاں سے بڑھ کر چاہتے تھے

نصیب دشمناں ہونے لگے ہیں

وہ چنگاری جو عین مدعا ہے

تو ہم شعلہ بجاں ہونے لگے ہیں

کبھی تھے نفع اپنا آپ ہم بھی

مگر اب تو زیاں ہونے لگے ہیں

اذیت کوشیوں کا فیض دیکھو

مسائل داستاں ہونے لگے ہیں

بیاں ہم کو کرے گا وہ کہاں سے

کہ ہم تو خود بیاں ہونے لگے ہیں

ذرا آپے میں رکھو خود کو اکملؔ

کہ بچے اب جواں ہونے لگے ہیں

(802) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Munawwar Jism-o-jaan Hone Lage Hain In Urdu By Famous Poet Fasih Akmal. Munawwar Jism-o-jaan Hone Lage Hain is written by Fasih Akmal. Enjoy reading Munawwar Jism-o-jaan Hone Lage Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fasih Akmal. Free Dowlonad Munawwar Jism-o-jaan Hone Lage Hain by Fasih Akmal in PDF.