کہ اس سے پہلے خزاں کا شکار ہو جاؤں

کہ اس سے پہلے خزاں کا شکار ہو جاؤں

سجا لوں خود کو مکمل بہار ہو جاؤں

اتارنے کو پہاڑوں سے دھوپ گھاٹی میں

میں کوئی چیڑ کوئی دیودار ہو جاؤں

نہیں ہوں تجھ سے میں وابستہ اے جہاں لیکن

یہ سوچتا ہوں کہ اب ہوشیار ہو جاؤں

نہ بھائے لوگ یہاں کے نہ شہر ہی یہ مجھے

مگر میں خود سے ہی کیسے فرار ہو جاؤں

بھلے ہوں طیش میں لہریں مگر کسے پرواہ

میں کود جاؤں تو دریا کے پار ہو جاؤں

کوئی جواب تو سورج کے ظلم کا بھی ہو

میں بارشوں کی جو ٹھنڈی پھوار ہو جاؤں

(860) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ki Is Se Pahle KHizan Ka Shikar Ho Jaun In Urdu By Famous Poet Gautam Rajrishi. Ki Is Se Pahle KHizan Ka Shikar Ho Jaun is written by Gautam Rajrishi. Enjoy reading Ki Is Se Pahle KHizan Ka Shikar Ho Jaun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gautam Rajrishi. Free Dowlonad Ki Is Se Pahle KHizan Ka Shikar Ho Jaun by Gautam Rajrishi in PDF.