زندگی سے عمر بھر تک چلنے کا وعدہ کیا

زندگی سے عمر بھر تک چلنے کا وعدہ کیا

اے مری کمبخت سانسو ہائے تم نے کیا کیا

ابتدائے ہوش سے اچھا بھلا پتھر تھا میں

اک نظر بس دیکھ کر تو نے مجھے دریا کیا

ایک بس خاموش سے لمحہ کی خواہش ہی تو تھی

اور اسی خواہش نے لیکن شور پھر کتنا کیا

لطف اب دینے لگی ہے یہ اداسی بھی مجھے

شکریہ تیرا کہ تو نے جو کیا اچھا کیا

سوچتا ہوں کون سے الزام اور اب رہ گئے

ہاں تجھے چاہا تجھے پوجا ترا سجدا کیا

دی نہیں تصویر اپنی تو نے دیوانے کو جب

یوں کیا واللہ اس نے خود کو ہی تجھ سا کیا

کب تلک آخر یہ سہتی رہتی خوابوں کی تپش

تنگ آ کر نیند نے پلکوں سے لو توبہ کیا

(1008) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Zindagi Se Umr-bhar Tak Chalne Ka Wada Kiya In Urdu By Famous Poet Gautam Rajrishi. Zindagi Se Umr-bhar Tak Chalne Ka Wada Kiya is written by Gautam Rajrishi. Enjoy reading Zindagi Se Umr-bhar Tak Chalne Ka Wada Kiya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gautam Rajrishi. Free Dowlonad Zindagi Se Umr-bhar Tak Chalne Ka Wada Kiya by Gautam Rajrishi in PDF.