دیکھ کر وحشت نگاہوں کی زباں بے چین ہے

دیکھ کر وحشت نگاہوں کی زباں بے چین ہے

پھر سلگنے کو کوئی اک داستاں بے چین ہے

کالی راتوں کے سلیقے دن کو کیوں بھانے لگے

سوچ کر گم سم ہے دھرتی آسماں بے چین ہے

کاغذوں پر ہو گئے سارے خلاصے ہی مگر

کچھ تو ہے جو حاشیوں کے درمیاں بے چین ہے

جب سے سازش میں سمندر کی ہوا شامل ہوئی

کشتی ہے چپ چاپ سی اور بادباں بے چین ہے

بھید جب سرگوشیوں کا کھل کے آیا سامنے

شور وہ اٹھا ہے اپنا حکمراں بے چین ہے

ہجر کے موسم کی کچھ مت پوچھئے اف داستاں

میں یہاں بیتاب ہوں تو وہ وہاں بے چین ہے

(1528) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dekh Kar Wahshat Nigahon Ki Zaban Bechain Hai In Urdu By Famous Poet Gautam Rajrishi. Dekh Kar Wahshat Nigahon Ki Zaban Bechain Hai is written by Gautam Rajrishi. Enjoy reading Dekh Kar Wahshat Nigahon Ki Zaban Bechain Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gautam Rajrishi. Free Dowlonad Dekh Kar Wahshat Nigahon Ki Zaban Bechain Hai by Gautam Rajrishi in PDF.