Khawab Poetry By Ghulam Mohammad Qasir - New Ghulam Mohammad Qasir Khawab Poetry

غلام محمد قاصر کی خواب شاعری

Khawab Poetry By  Ghulam Mohammad Qasir -  New Ghulam Mohammad Qasir Khawab Poetry
Urdu Nameغلام محمد قاصر
English NameGhulam Mohammad Qasir
Birth Date1941
Death Date1999
Birth PlacePeshawar

سوچا ہے تمہاری آنکھوں سے اب میں ان کو ملوا ہی دوں

پیار گیا تو کیسے ملتے رنگ سے رنگ اور خواب سے خواب

کتاب آرزو کے گم شدہ کچھ باب رکھے ہیں

ہزاروں اس میں رہنے کے لیے آئے

بارود کے بدلے ہاتھوں میں آ جائے کتاب تو اچھا ہو

ایک ذاتی نظم

یہ جہاں نورد کی داستاں یہ فسانہ ڈولتے سائے کا

سوئے ہوئے جذبوں کو جگانا ہی نہیں تھا

پھر وہی کہنے لگے تو مرے گھر آیا تھا

نظر نظر میں ادائے جمال رکھتے تھے

ملنے کی ہر آس کے پیچھے ان دیکھی مجبوری تھی

کچھ بے ترتیب ستاروں کو پلکوں نے کیا تسخیر تو کیا

کتاب آرزو کے گم شدہ کچھ باب رکھے ہیں

خواب کہاں سے ٹوٹا ہے تعبیر سے پوچھتے ہیں

خاموش تھے تم اور بولتا تھا بس ایک ستارہ آنکھوں میں

جذبوں کو کیا زنجیر تو کیا تاروں کو کیا تسخیر تو کیا

ہجر کے تپتے موسم میں بھی دل ان سے وابستہ ہے

گلیوں کی اداسی پوچھتی ہے گھر کا سناٹا کہتا ہے

بیاباں دور تک میں نے سجایا تھا

بارود کے بدلے ہاتھوں میں آ جائے کتاب تو اچھا ہو

بغیر اس کے اب آرام بھی نہیں آتا

آنکھ سے بچھڑے کاجل کو تحریر بنانے والے

Ghulam Mohammad Qasir Khawab Poetry in Urdu. Read Khawab shayari including Ghulam Mohammad Qasir Khawab Poetry Urdu, Ghulam Mohammad Qasir Khawab Shayari, 2 lines Khawab shayari & funny Khawab Urdu Poetry. You can Share best Khawab Shayari collection of famous poet Ghulam Mohammad Qasir on facebook, whatsapp, instagram and sms. Download Shayari in pdf format and mp3.