بدن پہ جس کے شرافت کا پیرہن دیکھا

بدن پہ جس کے شرافت کا پیرہن دیکھا

وہ آدمی بھی یہاں ہم نے بد چلن دیکھا

خریدنے کو جسے کم تھی دولت دنیا

کسی کبیر کی مٹھی میں وہ رتن دیکھا

مجھے ملا ہے وہاں اپنا ہی بدن زخمی

کہیں جو تیر سے گھائل کوئی ہرن دیکھا

بڑا نہ چھوٹا کوئی فرق بس نظر کا ہے

سبھی پہ چلتے سمے ایک سا کفن دیکھا

زباں ہے اور بیاں اور اس کا مطلب اور

عجیب آج کی دنیا کا ویاکرن دیکھا

لٹیرے ڈاکو بھی اپنے پہ ناز کرنے لگے

انہوں نے آج جو سنتوں کا آچرن دیکھا

جو سادگی ہے کہن میں ہمارے اے نیرجؔ

کسی پہ اور بھی کیا ایسا بانکپن دیکھا

(1355) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Badan Pe Jis Ke Sharafat Ka Pairahan Dekha In Urdu By Famous Poet Gopaldas Neeraj. Badan Pe Jis Ke Sharafat Ka Pairahan Dekha is written by Gopaldas Neeraj. Enjoy reading Badan Pe Jis Ke Sharafat Ka Pairahan Dekha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gopaldas Neeraj. Free Dowlonad Badan Pe Jis Ke Sharafat Ka Pairahan Dekha by Gopaldas Neeraj in PDF.