جس کو دیکھو شام سویرے بے کل ہے

جس کو دیکھو شام سویرے بے کل ہے

شہر ہمارا آوازوں کا جنگل ہے

دیوانہ ہے اور کسی کا شخص وہی

جس کے پیچھے تو برسوں سے پاگل ہے

پگ پھیرا اک بار ہوا تھا بس اس کا

بستی ساری اس دن سے ہی گھائل ہے

سنجیدہ سا رہنے والا اک پیکر

ہم نے دیکھا ہے ندیا سا چنچل ہے

پیاسی دھرتی دیکھ کے ٹھہرا ہے لیکن

برسے گا کب بھرا ہوا جو بادل ہے

لٹ جانے کا رہتا ہے ڈر آٹھ پہر

یہ بستی ہے یا چمبل کا جنگل ہے

اس یگ میں بھی پریم کی باتیں کرتا ہے

دیوانہ ہے کیفیؔ یا پھر پاگل ہے

(717) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jis Ko Dekho Sham-sawere Be-kal Hai In Urdu By Famous Poet Habeeb Kaifi. Jis Ko Dekho Sham-sawere Be-kal Hai is written by Habeeb Kaifi. Enjoy reading Jis Ko Dekho Sham-sawere Be-kal Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Habeeb Kaifi. Free Dowlonad Jis Ko Dekho Sham-sawere Be-kal Hai by Habeeb Kaifi in PDF.