آگ ہے پھیلی ہوئی کالی گھٹاؤں کی جگہ

آگ ہے پھیلی ہوئی کالی گھٹاؤں کی جگہ

بد دعائیں ہیں لبوں پر اب دعاؤں کی جگہ

انتخاب اہل گلشن پر بہت روتا ہے دل

دیکھ کر زاغ و زغن کو خوش نواؤں کی جگہ

کچھ بھی ہوتا پر نہ ہوتے پارہ پارہ جسم و جاں

راہزن ہوتے اگر ان رہنماؤں کی جگہ

لٹ گئی اس دور میں اہل قلم کی آبرو

بک رہے ہیں اب صحافی بیسواؤں کی جگہ

کچھ تو آتا ہم کو بھی جاں سے گزرنے کا مزہ

غیر ہوتے کاش جالبؔ آشناؤں کی جگہ

(2231) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aag Hai Phaili Hui Kali GhaTaon Ki Jagah In Urdu By Famous Poet Habib Jalib. Aag Hai Phaili Hui Kali GhaTaon Ki Jagah is written by Habib Jalib. Enjoy reading Aag Hai Phaili Hui Kali GhaTaon Ki Jagah Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Habib Jalib. Free Dowlonad Aag Hai Phaili Hui Kali GhaTaon Ki Jagah by Habib Jalib in PDF.