تکیہ

امارت اور شوکت اور سرمائے کی تصویریں

یہ ایوانات سب ہیں حال ہی کی تازہ تعمیریں

ادھر کچھ فاصلے پر چند گھر تھے کاشت کاروں کے

جہاں اب کارخانے بن گئے سرمایہ داروں کے

مویشی ہو گئے نیلام کیوں یہ کوئی کیا جانے

کچہری جانے ساہوکار جانے یا خدا جانے

زمیں داروں کو جا کر دیکھ لے جو بھی کوئی چاہے

نئے بھٹوں میں اینٹیں تھاپتے پھرتے ہیں ہلواہے

یہاں اپنے پرانے گاؤں کا اب کیا رہا باقی

یہی تکیہ یہی اک میں یہی اک جھونپڑا باقی

عظیم الشان بستی ہے یہ نو آباد ویرانہ

یہاں ہم اجنبی دونوں ہیں میں اور میرا کاشانہ

(1021) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Takiya In Urdu By Famous Poet Hafeez Jalandhari. Takiya is written by Hafeez Jalandhari. Enjoy reading Takiya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hafeez Jalandhari. Free Dowlonad Takiya by Hafeez Jalandhari in PDF.