شاعر

فتنۂ خفتہ جگائے اس گھڑی کس کی مجال

قید ہیں شہزادیاں کوئی نہیں پرسان حال

ان غریبوں کی مدد پر کوئی آمادہ نہیں

ایک شاعر ہے یہاں لیکن وہ شہزادہ نہیں

آہوؤں کی سرمگیں پلکیں فضا پر حکمراں

چھائی ہیں ارض و سما پر آہنیں سی جالیاں

دور سے کوہسار و وادی پر یہ ہوتا ہے گماں

اونٹ ہیں بیٹھے ہوئے اترا ہوا ہے کارواں

یا اثر ہیں آسمان پیر پر برسات کے

خیمۂ بوسیدہ میں پیوند ہیں بانات کے

اور اس خیمے کے اندر زندگی سوئی ہوئی

تیرگی سوئی ہوئی تابندگی سوئی ہوئی

اے حفیظؔ ان نیند کے ماتوں کی منزل سے نکل

کام ہے درپیش دام دیدہ و دل سے نکل

دیدہ و دل کو بھی غفلت کے شبستاں سے نکال

یہ جو خاموشی کی زنجیریں ہیں ان کو توڑ ڈال

صبح کرنے کے لیے پھر ہاو ہو درکار ہے

شکر کر سوتی ہوئی دنیا میں تو بیدار ہے

(1066) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Shaer In Urdu By Famous Poet Hafeez Jalandhari. Shaer is written by Hafeez Jalandhari. Enjoy reading Shaer Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hafeez Jalandhari. Free Dowlonad Shaer by Hafeez Jalandhari in PDF.