لفظ تیری یاد کے سب بے صدا کر آئے ہیں

لفظ تیری یاد کے سب بے صدا کر آئے ہیں

سارے منظر آئنوں سے خود مٹا کر آئے ہیں

جل چکے ساری مہکتی خواہشوں کے جب گلاب

موسموں کے دکھ نگاہوں میں جلا کر آئے ہیں

ایک لمحے میں کئی صدیوں کے ناطے توڑ کر

سوچتے ہیں اپنے ہاتھوں سے یہ کیا کر آئے ہیں

راستے تو کھو چکے تھے اپنی ہر پہچان تک

ہم جنازے منزلوں کے خود اٹھا کر آئے ہیں

سارے رشتے جھوٹ ہیں سارے تعلق پر فریب

پھر بھی سب قائم رہیں یہ بد دعا کر آئے ہیں

ہر چھلکتے اشک میں تصویر جھلکے گی تری

نقش پانی پر ترا ان مٹ بنا کر آئے ہیں

موت سے پہلے جہاں میں چند سانسوں کا عذاب

زندگی جو قرض تیرا تھا ادا کر آئے ہیں

سارے شکوے بھول کر آؤ ملیں حیدرؔ انہیں

وہ گئے لمحوں کو پھر واپس بلا کر لائے ہیں

(979) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Lafz Teri Yaad Ke Sab Be-sada Kar Aae Hain In Urdu By Famous Poet Haidar Qureshi. Lafz Teri Yaad Ke Sab Be-sada Kar Aae Hain is written by Haidar Qureshi. Enjoy reading Lafz Teri Yaad Ke Sab Be-sada Kar Aae Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Haidar Qureshi. Free Dowlonad Lafz Teri Yaad Ke Sab Be-sada Kar Aae Hain by Haidar Qureshi in PDF.