وہم کوئی گماں میں تھا ہی نہیں

وہم کوئی گماں میں تھا ہی نہیں

نقش اپنا نشاں میں تھا ہی نہیں

مجھ سے منسوب ہو گیا کیوں کر

وہ جو میرے بیاں میں تھا ہی نہیں

لوگ کیسے مرا یقیں کرتے

جھوٹ میرے بیاں میں تھا ہی نہیں

چور آیا گیا بھی خالی ہاتھ

میں تو اپنے مکاں میں تھا ہی نہیں

بس پرانی گھسی پٹی باتیں

رنگ تازہ بیاں میں تھا ہی نہیں

پھیکی پھیکی بہار گزری ہے

رنگ اپنا خزاں میں تھا ہی نہیں

ہم نے سن کر بھی ان سنی کر دی

کچھ تأثر اذاں میں تھا ہی نہیں

میرے سر کے لیے جو ہو موزوں

سنگ وہ آستاں میں تھا ہی نہیں

دیر سے خامشی ہے خیمہ زن

شور کیا کارواں میں تھا ہی نہیں

آ رہا تھا زمین کی جانب

وسوسہ آسماں میں تھا ہی نہیں

(729) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wahm Koi Guman Mein Tha Hi Nahin In Urdu By Famous Poet Hamdam Kashmiri. Wahm Koi Guman Mein Tha Hi Nahin is written by Hamdam Kashmiri. Enjoy reading Wahm Koi Guman Mein Tha Hi Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hamdam Kashmiri. Free Dowlonad Wahm Koi Guman Mein Tha Hi Nahin by Hamdam Kashmiri in PDF.