ہے مشقت مری انعام کسی اور کا ہے

ہے مشقت مری انعام کسی اور کا ہے

کام میرا ہے مگر نام کسی اور کا ہے

دھوپ تھی ساتھ جو دن بھر وہ کسی اور کی تھی

کیا دھندلکا بھی سر شام کسی اور کا ہے

سر پہ رہتا ہے ہمیشہ ہی کسی کا سایا

میری دیوار پہ یہ بام کسی اور کا ہے

میں تو خود اپنے ہی نشے میں ہوں سرشار بہت

ہاتھ میں ہے جو مرے جام کسی اور کا ہے

جانے یہ کون دھڑکتا ہے مرے سینے میں

میرے ہونٹوں پہ رواں نام کسی اور کا ہے

حیف اپنے لیے کچھ کر نہ سکا مر کر بھی

لاش میری ہے تو کہرام کسی اور کا ہے

میرا ہر سانس بھی خود میرا نہیں ہے ہمدمؔ

یہ بدن اور یہ احرام کسی اور کا ہے

(839) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hai Mashaqqat Meri Inam Kisi Aur Ka Hai In Urdu By Famous Poet Hamdam Kashmiri. Hai Mashaqqat Meri Inam Kisi Aur Ka Hai is written by Hamdam Kashmiri. Enjoy reading Hai Mashaqqat Meri Inam Kisi Aur Ka Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hamdam Kashmiri. Free Dowlonad Hai Mashaqqat Meri Inam Kisi Aur Ka Hai by Hamdam Kashmiri in PDF.