زباں کے ساتھ یہاں ذائقہ بھی رکھا ہے

زباں کے ساتھ یہاں ذائقہ بھی رکھا ہے

تمہارا ذکر تمہارا پتا بھی رکھا ہے

سجا کے دھوپ کڑی آج گھر سے نکلے ہیں

کسی کے سائے کو زیر قبا بھی رکھا ہے

دھمال کے لیے کیا کم زمین پڑتی ہے

جو آسمان کو سر پر اٹھا بھی رکھا ہے

کسی طرح سے بھی رونق بڑھے مرے گھر کی

بجھا ہوا ہی سہی اک دیا بھی رکھا ہے

مرا شعار خیانت نہیں امانت ہے

ملا ہے زخم جو اس کو ہرا بھی رکھا ہے

صدائے دل زدگاں آئے اس طرف شاید

دریچہ ایک مکاں کا کھلا بھی رکھا ہے

(691) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Zaban Ke Sath Yahan Zaiqa Bhi Rakkha Hai In Urdu By Famous Poet Hamdam Kashmiri. Zaban Ke Sath Yahan Zaiqa Bhi Rakkha Hai is written by Hamdam Kashmiri. Enjoy reading Zaban Ke Sath Yahan Zaiqa Bhi Rakkha Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hamdam Kashmiri. Free Dowlonad Zaban Ke Sath Yahan Zaiqa Bhi Rakkha Hai by Hamdam Kashmiri in PDF.