یقین کیسے کروں گا گماں میں رہتا ہوں

یقین کیسے کروں گا گماں میں رہتا ہوں

چراغ ہوں کسی اندھے مکاں میں رہتا ہوں

چہار سمت اجالا ہے میرے ہونے سے

میں ہر طرف ہوں مگر درمیاں میں رہتا ہوں

مجھے تلاش کرو مجھ سے گفتگو کر لو

میں اپنے حرف میں اپنے بیاں میں رہتا ہوں

حقیر سا مرا کردار ہے کہانی میں

مثال گرد کہیں کارواں میں رہتا ہوں

صدا بھی اپنی ہی آتی ہے میرے کانوں میں

جہاں بھی رہتا ہوں اپنے گماں میں رہتا ہوں

نہ صبح کوئی یہاں اور نہ شام ہے اپنی

کسی سے کیسے کہوں گا کہاں میں رہتا ہوں

نہ بام و در ہیں نا دیوار ہے کوئی جس کی

میں آج کل کسی ایسے مکاں میں رہتا ہوں

مجھے بھی یاد کرے گا کبھی کوئی ہمدمؔ

کہیں تو میں بھی کسی داستاں میں رہتا ہوں

(1192) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yaqin Kaise Karunga Guman Mein Rahta Hun In Urdu By Famous Poet Hamdam Kashmiri. Yaqin Kaise Karunga Guman Mein Rahta Hun is written by Hamdam Kashmiri. Enjoy reading Yaqin Kaise Karunga Guman Mein Rahta Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hamdam Kashmiri. Free Dowlonad Yaqin Kaise Karunga Guman Mein Rahta Hun by Hamdam Kashmiri in PDF.