جتنے اچھے لوگ ہیں وہ مجھ سے وابستہ رہے

جتنے اچھے لوگ ہیں وہ مجھ سے وابستہ رہے

میرے سارے بول ان کے لب سے پیوستہ رہے

سب پرندے لا رہے ہیں آسمانوں سے خبر

میرے گھر آنگن میں آ کر کب وہ پر بستہ رہے

وہ طریق خوف و دہشت پر عمل پیرا سہی

میں یہ کہتا ہوں کہ قتل و خوں بھی شائستہ رہے

باوجود ہم نشینی اس سے کچھ پایا نہ فیض

دل بھی آزردہ رہا حالات بھی خستہ رہے

کم سے کم باقی رہے سب کے دلوں میں رسم و راہ

یہ مناسب ہے گھروں کے درمیاں رستہ رہے

سرحد امکاں سے آگے تھیں یہی تاریکیاں

کیا ضروری ہے اندھیرا ہر جگہ ڈستا رہے

عمر بھر کرتے رہے الماسؔ ملنے سے گریز

کیجیئے تحقیق کیوں وہ راز سربستہ رہے

(964) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jitne Achchhe Log Hain Wo Mujhse Wabasta Rahe In Urdu By Famous Poet Hameed Almas. Jitne Achchhe Log Hain Wo Mujhse Wabasta Rahe is written by Hameed Almas. Enjoy reading Jitne Achchhe Log Hain Wo Mujhse Wabasta Rahe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hameed Almas. Free Dowlonad Jitne Achchhe Log Hain Wo Mujhse Wabasta Rahe by Hameed Almas in PDF.