سرحد گل سے نکل کر ہم جدا ہو جائیں گے

سرحد گل سے نکل کر ہم جدا ہو جائیں گے

کل تمہاری قید خوشبو سے رہا ہو جائیں گے

ذہن میں احساس رخصت ہی نہ ہوگا شام تک

بڑھتے بڑھتے دن کے لمحے یوں ہوا ہو جائیں گے

چھوڑ جاؤ دامن امروز میں بھی کچھ نہ کچھ

ورنہ تم سے طائر فردا خفا ہو جائیں گے

جب نہ ہو کار نفس تو پھر ہمارے ساتھ ساتھ

یہ زمین و آسماں دونوں فنا ہو جائیں گے

سامنے ہے ساعت آخر کا ان دیکھا عذاب

عمر بھر کہتے رہے اب بے نوا ہو جائیں گے

(744) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sarhad-e-gul Se Nikal Kar Hum Juda Ho Jaenge In Urdu By Famous Poet Hameed Almas. Sarhad-e-gul Se Nikal Kar Hum Juda Ho Jaenge is written by Hameed Almas. Enjoy reading Sarhad-e-gul Se Nikal Kar Hum Juda Ho Jaenge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hameed Almas. Free Dowlonad Sarhad-e-gul Se Nikal Kar Hum Juda Ho Jaenge by Hameed Almas in PDF.