اس کے کرم سے ہے نہ تمہاری نظر سے ہے

اس کے کرم سے ہے نہ تمہاری نظر سے ہے

موسم دلوں کا درد کے روشن شجر سے ہے

جس سے مرے وجود کے پہلو عیاں ہوئے

شاید مرا معاملہ اس کے ہنر سے ہے

حائل ہوا نہ کوئی تعلق کی راہ میں

دائم تمام سلسلہ بنت سحر سے ہے

آیا نہ وہ حرم میں امامت کے واسطے

کچھ ربط ہی عجیب اسے اپنے گھر سے ہے

اپنی گلی میں نسب ہے وہ سنگ بے نوا

کہتے ہیں گرچہ واسطہ اس کو سفر سے ہے

اس کے سوا نہ دل کی حکایت کوئی پڑھے

منسوب میری داستاں اک دیدہ ور سے ہے

محسوس کس طرح ہو مجھے دھوپ کا عذاب

الماسؔ کاروبار مرا باد تر سے ہے

(998) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Uske Karam Se Hai Na Tumhaari Nazar Se Hai In Urdu By Famous Poet Hameed Almas. Uske Karam Se Hai Na Tumhaari Nazar Se Hai is written by Hameed Almas. Enjoy reading Uske Karam Se Hai Na Tumhaari Nazar Se Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hameed Almas. Free Dowlonad Uske Karam Se Hai Na Tumhaari Nazar Se Hai by Hameed Almas in PDF.