مکافات

تھکی تھکی مضمحل ہوا کے نحیف جھونکے

اجاڑ آنگن میں آ کے کچھ دیر رک گئے تھے

دبی زباں سے سنا رہے تھے

وہ پیڑ جس کے سنہرے پتوں روپہلی شاخوں پہ

عنبریں پھول گوہریں پھل سجے ہوئے تھے

جھلس چکا ہے

وہاں کے قرب و جوار میں کچھ

روایتیں اور عجیب قصے بھی

اس سے منسوب ہو گئے ہیں

مگر کسی کو خود اپنی تاریک روح کا

جیسے کوئی احساس ہی نہیں ہے

(822) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mukafat In Urdu By Famous Poet Hameed Almas. Mukafat is written by Hameed Almas. Enjoy reading Mukafat Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hameed Almas. Free Dowlonad Mukafat by Hameed Almas in PDF.