رات کاٹی ہے جاگ کر بابا

رات کاٹی ہے جاگ کر بابا

دن گزارا ہے دار پر بابا

ہاتھ آیا نہ روشنی کا سراب

دور تھا چاند کا نگر بابا

اپنے مرکز سے دور ہو کر ہم

ہو گئے اور در بدر بابا

چوٹ کھا کر سنبھل نہ پائے ہم

پھول پھینکا تھا تاک کر بابا

ہم فقیروں میں مل کے بیٹھ کبھی

تخت طاؤس سے اتر بابا

راستوں کے عذاب سے ڈر کر

یوں نہ ہر ہر قدم پہ مر بابا

تھی دھنک دور آسمانوں میں

اور ہم تھے شکستہ پر بابا

(665) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Raat KaTi Hai Jag Kar Baba In Urdu By Famous Poet Hamid Sarosh. Raat KaTi Hai Jag Kar Baba is written by Hamid Sarosh. Enjoy reading Raat KaTi Hai Jag Kar Baba Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hamid Sarosh. Free Dowlonad Raat KaTi Hai Jag Kar Baba by Hamid Sarosh in PDF.