چوری کی بھوک

سن

مجھے تیرے لقمے کی

تھالی کی

حرص و ہوس کی قسم

یہ مرا رزق تھا

ذائقہ جس کا تیری زباں نے چکھا

کیا بتاؤں تجھے

میں کڑکتی ہوئی دھوپ میں پا برہنہ کہاں تک چلی

میں نے کتنے کڑے کوس کاٹے تو دو گھونٹ پانی ملا

کیسے میرا لہو

پانی ہو کے مساموں سے بہتا رہا

اور میں ڈھوتی رہی رنج کی گٹھریاں

کیا کہوں

کس مشقت نے ہاتھوں کو زخم اور پیروں کو چھالوں کا تحفہ دیا

یہ مری محنتوں کی کمائی تھی

جو تیری تھالی میں ہے

سن

مجھے میری فاقہ کشی کی قسم

(772) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Chori Ki Bhuk In Urdu By Famous Poet Hamida Shahin. Chori Ki Bhuk is written by Hamida Shahin. Enjoy reading Chori Ki Bhuk Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hamida Shahin. Free Dowlonad Chori Ki Bhuk by Hamida Shahin in PDF.