مائیں بوڑھی ہونا بھول چکی ہیں

اونچی پیڑھی پر بیٹھی

برتاوا کرتی

چوکس آنکھیں

ہو کے جیسی بھوک سے لڑتی

روٹی توڑتے ہاتھوں کو تہذیب سکھاتی

چسکے لیتی جیبھوں کو اک حد میں رکھتی

پیاس بجھانے کے آداب بتاتی آنکھیں

باچھوں سے بہتی خواہش کو پونچھنے والی

نظروں میں ہلکورے لیتے لالچ کو چمٹے میں بھر کے

جلتی آگ میں جھونکنے والی

ننھے ہاتھوں سے چپکی چھینا جھپٹی کو

ممتا کے پانی سے دھونے والی آنکھیں

کس کاجل کو پیاری ہو گئیں

بچے مل کر کھانا پینا بھول گئے ہیں

(1070) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Maen BuDhi Hona Bhul Chuki Hain In Urdu By Famous Poet Hamida Shahin. Maen BuDhi Hona Bhul Chuki Hain is written by Hamida Shahin. Enjoy reading Maen BuDhi Hona Bhul Chuki Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hamida Shahin. Free Dowlonad Maen BuDhi Hona Bhul Chuki Hain by Hamida Shahin in PDF.