سبز کھیتوں سے امڈتی روشنی تصویر کی

سبز کھیتوں سے امڈتی روشنی تصویر کی

میں نے اپنی آنکھ سے اک حرف گہ تعمیر کی

سن قطار اندر قطار اشجار کی سرگوشیاں

اور کہانی پڑھ خزاں نے رات جو تحریر کی

کچی قبروں پر سجی خوشبو کی بکھری لاش پر

خامشی نے اک نئے انداز میں تقریر کی

بچپنے کی درس گاہوں میں پرانے ٹاٹ پر

دل نے حیرانی کی پہلی بارگہہ تسخیر کی

روشنی میں رقص کرتے خاک کے ذرات نے

انتہائے آب و گل کی اولیں تفسیر کی

کوہساروں کے سروں پر بادلوں کی پگڑیاں

ایک تمثیل نمایاں آیۂ تطہیر کی

دھند کے لشکر کا چاروں اور پہرا تھا مگر

اک دیے نے روشنی کی رات بھر تشہیر کی

آج پھر آب مقدس آنکھ سے ہجرت کیا

گھر پہنچنے میں کسی نے آج پھر تاخیر کی

(787) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sabz-kheton Se UmaDti Raushni Taswir Ki In Urdu By Famous Poet Hammad Niyazi. Sabz-kheton Se UmaDti Raushni Taswir Ki is written by Hammad Niyazi. Enjoy reading Sabz-kheton Se UmaDti Raushni Taswir Ki Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hammad Niyazi. Free Dowlonad Sabz-kheton Se UmaDti Raushni Taswir Ki by Hammad Niyazi in PDF.