کس کی اس تک رسائی ہوتی ہے

کس کی اس تک رسائی ہوتی ہے

ہاں مگر جس کی آئی ہوتی ہے

یار ہم سے سیاہ بختوں کی

زلف تک کب رسائی ہوتی ہے

خوب مل کر گلے سے رو لینا

اس سے دل کی صفائی ہوتی ہے

ڈوبتی ہے ہماری کشتئ دل

آپ سے آشنائی ہوتی ہے

شور ہے الفراق کا ہر دم

ہم سے ان سے جدائی ہوتی ہے

لشکر غم کی کشور دل پر

رات دن اب چڑھائی ہوتی ہے

ان کی محفل میں جاتے ڈرتا ہوں

واں لگائی بجھائی ہوتی ہے

اس کے در پر حقیرؔ تم بھی چلو

وہیں مشکل کشائی ہوتی ہے

(863) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kis Ki Us Tak Rasai Hoti Hai In Urdu By Famous Poet Haqeer. Kis Ki Us Tak Rasai Hoti Hai is written by Haqeer. Enjoy reading Kis Ki Us Tak Rasai Hoti Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Haqeer. Free Dowlonad Kis Ki Us Tak Rasai Hoti Hai by Haqeer in PDF.